یہ کہانی سچی اور اصلی ہے۔ تمام کرداراحتیاط سے دانستہ فرضی کردئیے گئے ہیں‘ کسی قسم کی مماثلت محض اتفاقیہ ہوگی۔
محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! خدائے بزرگ و برتر ہمیشہ آپ کو اپنی رحمتوں کے سائے میں رکھے۔ (آمین) میں 2012ء سے عبقری کی باقاعدہ قاری ہوں‘ میری زندگی پریشانیوں اور مسائل کی آماجگاہ بنی ہوئی ہے۔ میری شادی کو چار سال گزرچکے ہیں لیکن خوشیوں سے کوسوں دور ہوں‘ اولاد نہیں‘ شوہر مہینوں ازدواجی حقوق ادا نہیں کرتے۔ نامعلوم کمی کہاں ہے کہ اتنے سال گزرنے کے باوجود بھی ہم دونوں میں محبت نہ ہوسکی۔ اس چیز سے عاجز آکر میں نے اپنی دنیا اور عاقبت دونوں خراب کرلی وہ اس طرح کے میری نند نے گھر میں انٹرنیٹ کنکشن لگوالیا۔ ذہنی طور پر بہت زیادہ ڈسٹرب تھی‘ ازدواجی سکون مجھے آج تک نصیب نہ ہوا تھا‘ میرے پاس لیپ ٹاپ پہلے سے ہی موجود تھا بس انٹرنیٹ کا کنکشن لگا اور میں بھٹک گئی‘ گھر کے کام کاج نمٹانے کے بعد بس میں ہوتی اور انٹرنیٹ کی گندی دنیا‘ نجانے میں کہاں تک گئی۔ پھر فیس بک پر اپنا آئی ڈی بنایا اور لڑکوں سے دوستیاں شروع ہوگئیں۔ خوب باتیں ہوتیں‘ میں بھی کتنی پاگل تھی کہ آگ کو پانی سمجھ کر پی رہی تھی کہ شاید اس سے میری پیاس بجھ جائے گی۔ مگر ایسا نہ ہوا میں دن بدن گناہوں کی دلدل میں دھنستی چلی گئی۔ اب میرے شوہر مجھے بلاتے ہیں‘ نہیں بلاتے‘ ازدواجی حقوق ادا کرتے ہیں یا نہیں کرتے مجھے کوئی فرق نہ پڑتا تھا۔ میں ایک نئی دنیا میں ہی مگن تھی۔ بے شمار لڑکوں سے دوستیاں ہوئیں اور پھرسکون کی تلاش میں ان سے اخلاق سے گری گفتگو کرتی مگر یہ سب وقتی ہوتا مگر جب کبھی تھک جاتی تو خود سے ہی سوال کرتی کہ (الف) تو کیا تھی اور کیا ہوگئی ہے؟ کہاں تم نے کبھی کسی نامحرم کو سلام تک نہ کیا تھا اور اس حد تک گرگئی ہے کہ اس قدر نازیبا گفتگو نامعلوم کیسے کیسے لوگوں کے ساتھ کرتی ہے اور پھر اس پر اکڑتی بھی ہے۔ مگر جیسے ہی صبح ہوتی ناشتہ وغیرہ کرتی اور لیپ ٹاپ لے کر بیٹھ جاتی۔ الحمدللہ! میرا سسرال بہت اچھا ہے‘ میری ساس صاحبہ پانچ وقت کی نماز اور قرآن پاک کی تلاوت کرتی ہیں اس کے علاوہ وہ ماہنامہ عبقری بہت شوق سے پڑھتی ہیں اور اس میں دئیے گئے وظائف بھی کرتی ہیں۔ ایک دن ساس صاحبہ کے ساتھ بیٹھی باتیں کررہی تھی کہ میری نظر ان کے قریب پڑے ماہنامہ عبقری پر پڑی۔میں نے اٹھا کر پڑھنا شروع کردیا‘ عبقری پڑھ کر خوف خدا دل میں پیدا ہوا‘ عبقری کی ویب سائٹ کھولی اور حضرت حکیم صاحب کے درس سننا شروع کردئیے‘ دوبارہ نماز و قرآن کی طرف پلٹی۔اب حال یہ ہے کہ اپنے ہاتھوں سے اپنے خدا کو ناراض کربیٹھی اور شوہر کے ساتھ بھی خیانت کی۔ خوب روئی‘ خدا سے توبہ کی‘ لیپ ٹاپ بند کرکے الماری میں رکھ کر تالہ لگا دیا۔ اب میں انٹرنیٹ کی گندی دنیا سے نکل چکی ہوں‘ لیکن گزشتہ ڈیڑھ سال جس گندگی میں گزارے اس کے اثرات یہ ہیں کہ ذہن کے ساتھ پوشیدہ امراض کی شکار ہوچکی ہوں‘بہت ادویات استعمال کیں‘ مگر افاقہ نہیں ہورہا‘ عجب گندے امراض کی شکار ہوچکی ہوں کہ بعض اوقات خود سے ہی نفرت ہونا شروع ہوجاتی ہے۔ اللہ تعالیٰ سے ہروقت اپنے کیے گناہوں کی معافی مانگتی رہتی ہوںاور ساتھ خدا کا شکر ادا بھی کرتی ہوں کہ اس کریم کے کرم کی وجہ سے میں گھر کی دہلیز پار نہ کرسکی۔ بس اب خدا سے شوہر کی محبت مانگتی ہوں‘ قربت کے لمحات مانگتی ہوں کہ اللہ تعالیٰ میرے شوہر کو اس قابل بنا دے کہ میں بھی خوشحال ازدواجی زندگی گزار سکوں‘ عبقری کا مطالعہ بڑے شوق سے کرتی ہوں اس میں دئیے گئے وظائف سارا دن پڑھتی رہتی ہوں‘ اپنی ساس صاحبہ سے وظائف پوچھ پوچھ کرتی ہوں‘ میری ساس صاحبہ میری اس تبدیلی پر بہت خوش ہیں‘ ہم فجر سے لے کر عشاء تک تمام نمازیں اکٹھی ہی پڑھتی ہیں اور حضرت حکیم صاحب کے درس جو کہ میری ساس صاحبہ کے موبائل کے میموری کارڈ میں بے شمار ہیں وہ سنتی ہیں۔ میں نے آج کل عبقری میں دئیے گئے جو وظائف پڑھ رہی ہوں ان میں یاقہار صبح و شام گیارہ گیارہ تسبیح پڑھتی ہوں۔ اس کے علاوہ روزانہ 313 مرتبہ آیت لَسَوْفَ یُعْطِیْکَ رَبُّکَ فَتَرْضٰی﴿والضحیٰ۵﴾۔ اس کے علاوہ یُحْبِبْکُمُ اللہُ 313 مرتبہ اور سورۂ کوثر 500 اورسَلٰمٌ قَوْلًا مِّنْ رَّبٍّ رَّحِیْمٍ ﴿یٰسین۵۸﴾ 500 مرتبہ پڑھتی ہوں۔ میں ادارہ عبقری اور حضرت حکیم صاحب کو دعائیں دیتی نہیں تھکتی کہ اس عبقری کی ایک جھلک اور درس کے چند الفاظ نے میری زندگی میں اتنی بڑی تبدیلی لائے کہ میں پھر اپنے خدا کے سامنے کھڑی ہوسکی‘ نماز ادا کرتی ہوں۔ میں بعض اوقات سوچتی ہوں کہ یہ سوچتے ہوئے میرے رونگٹے کھڑے ہوجاتے ہیں کہ اگر عبقری اور حضرت حکیم صاحب کا درس نہ سنتی تو نجانے میں گندی راہوں پر چلتی ہوئی آج کس نہج پر پہنچ چکی ہوتی۔ نجانے میں نے کتنی حدیں پار کرلی ہوتیں۔ پھر اپنے دماغ کو جھٹک کر خدا کا شکرا دا کرتی ہوں کہ یاللہ ! تیرا شکر ہے تو مجھے ان راہوں سے واپس لے آیا جہاں دنیا اور آخرت میں صرف بربادی ہی بربادی ہے۔(س،ج)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں